09-Sep-2022 لیکھنی کی کہانی - میرے پاس
ماتم کناں ہے اجڑا گلستاں ہمارے پاس
دل میں تڑپ کے رہ گئے ارماں ہمارے پاس
بڑھنے لگیں ہیں ظلم و عداوت کی آندھیاں
اشرار کا ہجوم ہے رقصاں ہمارے پاس
پورے نہ ہو سکے جو تقاضے حیات کے
بوٹے ہیں گل ہیں نہ کلیاں ہمارے پاس
یہ گردشِ زمانہ ہمیں کیا ڈراۓ گی
ہر شخص آ کے ہوتا ہے حیراں ہمارے پاس
اے وقت نامراد ذرا دیر تو ٹھہر
رزم گاہِ زیست کا ساماں ہمارے پاس
رکھتے ہیں ہم زمانے سے الگ اپنا مزاج
افسانہ وفا کا ہے عنواں ہمارے پاس
شاعرقاسم
Maria akram khan
14-Sep-2022 01:00 AM
Behtreen qasim Bhai ❤️
Reply
Seyad faizul murad
12-Sep-2022 03:26 PM
واااہ خوب
Reply
Anuradha
10-Sep-2022 11:54 AM
بہت اچھا
Reply